Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصیبت جس سے زائل ہو رہی سامان کر دے گا

شاد عظیم آبادی

مصیبت جس سے زائل ہو رہی سامان کر دے گا

شاد عظیم آبادی

مصیبت جس سے زائل ہو رہی سامان کر دے گا

نہ گھبرانا خدا سب مشکلیں آسان کر دے گا

خرابات جہاں میں کون ہے دل سوز ساقی سا

اگر ترچھٹ بھی دینا ہے تو تجھ کو چھان کر دے گا

قناعت کی بھی دولت ہو تو استغنا نہیں لازم

جسے تو نفع سمجھا ہے یہی نقصان کر دے گا

جگہ دل میں نہ دے شوق نموداری بری شے ہے

یہی چسکا تجھے برباد اے نادان کر دے گا

کہوں گا آج سے میں صاحب اعجاز ناصح کو

اگر میرے دل مضطر کا اطمینان کر دے گا

تمناؤں کی مہمانی تصور کے حوالے کر

کہ جو ساماں مناسب ہے وہی سامان کر دے گا

متاع بے بہا سے کم نہ جان اے چشم اشکوں کو

یہی رونا ترا خالی تری دوکان کر دے گا

کوئی گر سلطنت بھی دے تو واپس کر نہ لے اے دل

سبک ہر طرف تجھ کو غیر کا احسان کر دے گا

کہے دیتا ہوں قاتل لے خبر جاں باز کی اپنے

فنا شوق شہادت میں کسی دن جان کر دے گا

تری رو پوشیاں اے حسن کب بیکار جائیں گی

یہی پردہ عیاں عالم میں تیری شان کر دے گا

یقیں کر لے کہ خود وہ جلوہ گر پردے میں ہے ورنہ

یہی ظالم گماں تیرا تجھے حیران کر دے گا

غزل سے کیا مراد اے شادؔ ہے ارباب معنی کی

کسی دن تصفیہ اس کا مرا دیوان کر دے گا

مأخذ :
  • کتاب : Dewan-e-shad Azimabadi (Pg. 64)
  • Author : Shad Azimabadi
  • مطبع : Educational Publishing House (2005)
  • اشاعت : 2005

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے