مسکرا دیں گی یہ آنکھیں اشک بھر لانے کے بعد
مسکرا دیں گی یہ آنکھیں اشک بھر لانے کے بعد
اور افسانہ سناؤں گا اس افسانے کے بعد
ابر تیرہ تار میں تڑپیں ہزاروں بجلیاں
کس نے یہ زلفوں کو جھٹکا رخ پہ بکھرانے کے بعد
رو رہے تھے سب در و دیوار تیرے ہجر میں
ذرہ ذرہ ہنس پڑا ہے تیرے آ جانے کے بعد
کچھ خبر ہے تجھ کو عاشق پر ترے گزری ہے کیا
اس حسیں چہرے پر ان زلفوں کے لہرانے کے بعد
وہ کبھی مر ہی نہیں سکتا جو تجھ پر جان دے
زندۂ جاوید ہو جاؤں گا مر جانے کے بعد
آج تیری یاد میں خون جگر رلوا گئیں
بدلیاں پھولوں پہ کچھ موتی سے برسانے کے بعد
یک بہ یک پردہ اٹھا کر طور کا ساماں کیا
دفعتاً پھر چھپ گئے بجلی سی چمکانے کے بعد
حسن بھی آخر اسی خنجر کا بسمل ہو گیا
عشق کے مجروح دل کو خوب تڑپانے کے بعد
تیری آمد نے دل مردہ کو زندہ کر دیا
پھر شگفتہ ہو گیا یہ پھول مرجھانے کے بعد
مسکرا دیتی ہیں کلیاں دیکھ کر تیری بہار
پھول کھل جاتے ہیں تیرے سامنے آنے کے بعد
جی اٹھوں گا از سر نو پھر سے مرنے کے لیے
پھر مروں گا ہو کے زندہ تجھ پہ مر جانے کے بعد
چھٹ گئیں تاریکیاں منزل نمایاں ہو گئی
غم زدہ دل پر مرے مایوسیاں چھانے کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.