Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسکرا دیں گی یہ آنکھیں اشک بھر لانے کے بعد

نذیر حسین صدیقی

مسکرا دیں گی یہ آنکھیں اشک بھر لانے کے بعد

نذیر حسین صدیقی

MORE BYنذیر حسین صدیقی

    مسکرا دیں گی یہ آنکھیں اشک بھر لانے کے بعد

    اور افسانہ سناؤں گا اس افسانے کے بعد

    ابر تیرہ تار میں تڑپیں ہزاروں بجلیاں

    کس نے یہ زلفوں کو جھٹکا رخ پہ بکھرانے کے بعد

    رو رہے تھے سب در و دیوار تیرے ہجر میں

    ذرہ ذرہ ہنس پڑا ہے تیرے آ جانے کے بعد

    کچھ خبر ہے تجھ کو عاشق پر ترے گزری ہے کیا

    اس حسیں چہرے پر ان زلفوں کے لہرانے کے بعد

    وہ کبھی مر ہی نہیں سکتا جو تجھ پر جان دے

    زندۂ جاوید ہو جاؤں گا مر جانے کے بعد

    آج تیری یاد میں خون جگر رلوا گئیں

    بدلیاں پھولوں پہ کچھ موتی سے برسانے کے بعد

    یک بہ یک پردہ اٹھا کر طور کا ساماں کیا

    دفعتاً پھر چھپ گئے بجلی سی چمکانے کے بعد

    حسن بھی آخر اسی خنجر کا بسمل ہو گیا

    عشق کے مجروح دل کو خوب تڑپانے کے بعد

    تیری آمد نے دل مردہ کو زندہ کر دیا

    پھر شگفتہ ہو گیا یہ پھول مرجھانے کے بعد

    مسکرا دیتی ہیں کلیاں دیکھ کر تیری بہار

    پھول کھل جاتے ہیں تیرے سامنے آنے کے بعد

    جی اٹھوں گا از سر نو پھر سے مرنے کے لیے

    پھر مروں گا ہو کے زندہ تجھ پہ مر جانے کے بعد

    چھٹ گئیں تاریکیاں منزل نمایاں ہو گئی

    غم زدہ دل پر مرے مایوسیاں چھانے کے بعد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے