مسکرا دو گے تو یہ رات سنور جائے گی
مسکرا دو گے تو یہ رات سنور جائے گی
ہنس جو دو گے تو فضا اور نکھر جائے گی
اپنی منزل پہ پہنچ جائے گی بیتاب نظر
اپنے مرکز پہ نہ پہنچی تو کدھر جائے گی
کاش اس حسن خود آرا سے کوئی جا کے کہے
زلف کو لاکھ سنوارے یہ بکھر جائے گی
منتظر شام سے ان کا ہوں مگر جانتا ہوں
آج کی رات بھی آنکھوں میں گزر جائے گی
آپ بھی زلف پریشاں کو ہٹا لیں رخ سے
میرے چھونے سے تو ناگن یہ بپھر جائے گی
حال دل کیوں نہ حزیںؔ آج گلوں سے کہہ دوں
نکہت گل بھی مرے دوست کے گھر جائے گی
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 137)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.