مسکرائیں مسکرائیں مسکرائیں میرے ساتھ
مسکرائیں مسکرائیں مسکرائیں میرے ساتھ
آپ دنیا کو یہ آئینہ دکھائیں میرے ساتھ
لاکھ تنہا ہوں مگر احساس تنہائی نہیں
رات دن ہیں جانی پہچانی صدائیں میرے ساتھ
جن کو رشک آتا ہے میری جرأت پرواز پر
بازوئے ہمت میں وہ بھی پر لگائیں میرے ساتھ
جن دعاؤں سے میں پہنچا تھا حریم ناز تک
کیا کہوں در پر وہ تھیں کس کی دعائیں میرے ساتھ
مضطرب ہیں منتظر ہیں کس قدر بے چین ہیں
یہ ہوائیں یہ گھٹائیں یہ فضائیں میرے ساتھ
ہر نوائے محفل ہستی بنے فردوس گوش
وہ اگر میری ہی لے میں گنگنائیں میرے ساتھ
میں تو اب راہ وفا میں ہو چکا ہوں گامزن
آپ کی مرضی ہے آپ آئیں نہ آئیں میرے ساتھ
خلد میں رہتے ہوئے کتنی فراغت تھی عروج
اب یہ دنیا اور دنیا کی بلائیں میرے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.