Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسکراہٹ ہی صدا ملتی خطا کے سامنے

منوج احساس

مسکراہٹ ہی صدا ملتی خطا کے سامنے

منوج احساس

MORE BYمنوج احساس

    مسکراہٹ ہی صدا ملتی خطا کے سامنے

    ساری دنیا چھوٹی ہے ماں کی دعا کے سامنے

    چھت نہیں ملتی ہے جن کو ایک اونچائی کے بعد

    گر بھی جاتی ہیں وہ دیواریں ہوا کے سامنے

    صرف وہ ہی ڈھک سکے گا اپنی خودداری کا سر

    دولتیں پیاری نہیں جس کو انا کے سامنے

    جن کی دہشت سے ستم سے جل رہا سارا جہاں

    وہ بھلا کیا منہ دکھائیں گے خدا کے سامنے

    آسماں سی سوچ ہو اور بات ہو ٹھہری ہوئی

    پھر غزل منظور ہوتی ہے دعا کے سامنے

    تیرے ہونٹوں سے جو سن لوں عشق میں ڈوبی غزل

    یہ عنایت ہے بڑی میری وفا کے سامنے

    کس لیے تم کھولتے ہو میرے مرضوں کی کتاب

    نام اس کا ہی لکھا ہے ہر دوا کے سامنے

    ہر جگہ موجود رہتی جینے کی صورت کوئی

    آدمی کا بس نہیں چلتا قضا کے سامنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے