aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسکراہٹ کے حسیں پھول کھلائے رکھیں

عظمیٰ اقبال

مسکراہٹ کے حسیں پھول کھلائے رکھیں

عظمیٰ اقبال

MORE BYعظمیٰ اقبال

    مسکراہٹ کے حسیں پھول کھلائے رکھیں

    اپنا ویرانۂ دل یوں ہی بسائے رکھیں

    سرخ رو ہو کے نہ دنیا میں کوئی جی پایا

    پھر بھی یہ شوق کہ صورت کو سجائے رکھیں

    آگ لگ جائے نہ دنیا میں شرر سے اس کی

    شر کے بہکے ہوئے طوفاں کو دبائے رکھیں

    خود فراموشی نے احساس دلایا اکثر

    دل کے زخموں کو ہوا دے کے سکھائے رکھیں

    بھول جائے نہ کہیں شکل یہ دل والوں کی

    دیدۂ بینا کو آئینہ بنائے رکھیں

    آج وہ آئے ہیں اپنی ہی غرض سے عظمیٰؔ

    گھر کا دستور ہے مہماں سے نبھائے رکھیں

    مأخذ:

    افکار فروزاں (Pg. 34)

    • مصنف: عظمیٰ اقبال
      • ناشر: اسباق پبلی کیشنز، پونہ
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے