مسکراہٹیں سیکھیں قہر کی نگاہوں سے
مسکراہٹیں سیکھیں قہر کی نگاہوں سے
داد سرکشی لے لی ہم نے کج کلاہوں سے
کیا کہیں محبت کا راز کم نگاہوں سے
ہم نے دل بنائے ہیں آنسوؤں سے آہوں سے
اپنی معرفت کا ہم ایک دن سبق دیں گے
دیکھتے چلے جاؤ اجنبی نگاہوں سے
اس کے حق کا مجرم ہوں پھر بھی اس کی رحمت ہے
خود بچا لیا مجھ کو مبتذل گناہوں سے
فرش پر ہے تخت ان کا عرش پر دماغ اپنا
کیا فقیر رہتے ہیں دب کے بادشاہوں سے
سارے مسئلے ہل ہیں مسلک محبت میں
ان کی راہ ملتی ہے بے شمار راہوں سے
نجمؔ یہ نشانی ہے اہل دل کی دنیا میں
ہم کو خاص نسبت ہے غم کی بارگاہوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.