Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسکرانے کو مسکراتا ہوں

کرشن گوپال مغموم

مسکرانے کو مسکراتا ہوں

کرشن گوپال مغموم

MORE BYکرشن گوپال مغموم

    مسکرانے کو مسکراتا ہوں

    پھر بھی غم کو کہاں چھپاتا ہوں

    حسن سے رنگ مانگ لاتا ہوں

    اور ہر نقش فن سجاتا ہوں

    یاد آتا ہے تو مجھے ہر دم

    کیا تجھے بھی میں یاد آتا ہوں

    شاعری کے حسین پردے میں

    زندگی تیرے گیت گاتا ہوں

    حسن کو چوم کر نگاہوں سے

    حسن کی آبرو بڑھاتا ہوں

    آج بھی اس کی یاد آتے ہی

    ساری دنیا کو بھول جاتا ہوں

    میں نے بیچی نہیں ہے خودداری

    میں کسی دام میں کب آتا ہوں

    اس سیاست کے گھپ اندھیرے میں

    شمع انسانیت جلاتا ہوں

    ہر جفا جو کے سامنے جا کر

    لب گویا کو آزماتا ہوں

    میں تعصب کے بھولے بھٹکوں کو

    سیدھے راستے پہ لے کے آتا ہوں

    مجھ سا ہوگا نہ قدردان وقت

    اک بھی لمحہ نہیں گنواتا ہوں

    اک قدم جو بڑھائے میری طرف

    دو قدم اس کی سمت اٹھاتا ہوں

    میرے آنسو نہ کوئی پونچھ سکا

    اک زمانے کو میں ہنساتا ہوں

    دل عاشق ہے میرے سینے میں

    میں محبت کے گیت گاتا ہوں

    وصف و خوبی کا ہوں ستائش گر

    عیب کو آئنہ دکھاتا ہوں

    کبھی اوروں کا ذکر ہے لب پر

    آپ بیتی کبھی سناتا ہوں

    کبھی کرتا ہوں بارش گل تر

    کبھی چنگاریاں اڑاتا ہوں

    بزم فطرت میں بیٹھ کر مغمومؔ

    حسن فطرت کے ناز اٹھاتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے