Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مسکراتے ہوئے چہرے سے وہ منظر نکلا

مکیش اندوری

مسکراتے ہوئے چہرے سے وہ منظر نکلا

مکیش اندوری

MORE BYمکیش اندوری

    مسکراتے ہوئے چہرے سے وہ منظر نکلا

    جیب جب اس کی ٹٹولی میں نے خنجر نکلا

    چین سے قبر میں بھی رہنے نہیں دیتا ہے

    اور کوئی نہیں وہ میرا مجاور نکلا

    بانٹ دیتا ہے وہ جھولی میں بھری سب خوشیاں

    ہم نے سمجھا جسے قطرہ وہ سمندر نکلا

    اپنے آنچل میں چھپا لیتی ہے دنیا کے غم

    دل میری ماں کا سمندر سے بھی بڑھ کر نکلا

    آج آشرم میں پٹک آیا وہ بوڑھی ماں کو

    موم ہم جس کو سمجھتے رہے پتھر نکلا

    موم ہم جس کو سمجھتے رہے پتھر نکلا

    پڑ گئے پیچھے مرے آج زمانے والے

    جب میں نفرت بھری دیوار گرا کر نکلا

    وقت کٹتا نہیں اب ان کے بنا یاروں اب

    دس مہینے تو گئے اب یہ نومبر نکلا

    دس مہینے تو گئے اب یہ نومبر نکلا

    اس کو پوجا میں نے بھگوان سمجھ کر اندوریؔ

    آزمایا تو فقط راہ کا پتھر نکلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے