Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مستقبل کی آنکھ پہن کے درست اندازہ روئے تھے

یاسر اقبال

مستقبل کی آنکھ پہن کے درست اندازہ روئے تھے

یاسر اقبال

MORE BYیاسر اقبال

    مستقبل کی آنکھ پہن کے درست اندازہ روئے تھے

    باسی شہر پہ رونے والے بالکل تازہ روئے تھے

    یادوں کی زنبیل کھلی تو چوکھٹ حسرت‌ ناک ہوئی

    کچھ لمحے دیوار سے لپٹے کچھ دروازہ روئے تھے

    برس رہی تھی باغ عدن سے چھم چھم غم کی ہریالی

    پیڑ فلک کے دروازے پر یک آوازہ روئے تھے

    کاجل کاجل بہتے گئے تھے سرخ سویر کے ڈورے میں

    آنکھ میں کچھ خوابوں کے چہرے غازہ غازہ روئے تھے

    پیلے پات اتر آئے تھے سبز کتاب کے ماتم میں

    کچھ بکھرے اوراق پہ تڑپے کچھ شیرازہ روئے تھے

    نسلوں کے سیلاب کے آگے کوئی منڈیر نہ ٹھہری تھی

    بستی کے منہ زور ٹھکانے بے دروازہ روئے تھے

    کس کی شہ پر فصل ہنسی تھی کون نصیبے والا تھا

    ہم تو کورے صحراؤں پر بے خمیازہ روئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے