مستقل مسافت ہے ناتمام کوشش ہے
مستقل مسافت ہے ناتمام کوشش ہے
راہ زندگی کیا ہے جائے آزمائش ہے
صبر و ضبط کی سرحد چھو چکی ہے بے زاری
خامشی کے مقتل میں سربلند خواہش ہے
پاش پاش ہونا ہے آئنہ رفاقت کا
جذبۂ حقارت سے پتھروں میں جنبش ہے
خواب کے جنازے پر نوحہ خواں ہیں تعبیریں
دامن ندامت پر آنسوؤں کی پرسش ہے
روز و شب بدلتے ہیں زاویے مقدر کے
ہاتھ کی لکیروں میں اشتہار گردش ہے
آنکھ آنکھ خوں نابی تار تار دامانی
جسم جسم زخموں کی ہر طرف نمائش ہے
اب رہ محبت پر ہر قدم ہے مستحکم
رہنمائے دل سالمؔ حوصلوں کی یورش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.