مطمئن بیٹھا ہوں خود کو جان کر
مطمئن بیٹھا ہوں خود کو جان کر
اور کیا ملتا خدا کو مان کر
میرے دشمن کی شرافت دیکھیے
دار کرتا ہے مجھے پہچان کر
ذہن و دل تفریق کے قائل نہیں
کیا کروں اپنا پرایا جان کر
دوستو روداد منزل پھر کبھی
راستہ چپ تھا مجھے پہچان کر
زندگی سے اب بھی سمجھوتا نہیں
جی لیے تیری ضرورت جان کر
اپنے اندر راستے ملنے لگے
رک گیا تھا خود کو منزل جان کر
شعر تو انجمؔ عطائے غیب ہے
فائدہ کیا لفظ و معنی چھان کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.