مطمئن دل ان کی الفت سے مگر آنکھیں پر آب
مطمئن دل ان کی الفت سے مگر آنکھیں پر آب
آہ دیوانے کی دنیا آہ دیوانے کا خواب
مٹ چکا ہوتا کبھی کا یہ دل نا کامیاب
چھیڑتا رہتا ہے اکثر کوئی ہستی کا رباب
جام بن کر جھک رہے ہیں آفتاب و ماہتاب
یہ لٹانے آ گیا ہے کون آنکھوں سے شراب
تک رہے ہیں ڈوبتے تارے دھڑکتے دل کے ساتھ
صبح کا رنگیں سماں ہے اور وہ ہیں محو خواب
اللہ اللہ یہ نگاہ منتظر کا معجزہ
سو حجابوں سے ہوا جاتا ہے کوئی بے حجاب
کون ملتا ہے نسیم صبح میں یہ سسکیاں
کون آج اٹھا ہے ان کی بزم سے نا کامیاب
کوئی تاریکی میں چپکے سے بڑھا دیتا ہے لو
جب شب غم بجھنے لگتا ہے دل نا کامیاب
اے شفاؔ میرے سوالوں نے ستم یہ کیا کیا
آہ کن آنکھوں سے ان کو دیکھتا ہوں لا جواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.