مضطرب سا رہتا ہے مجھ سے بات کرتے وقت
مضطرب سا رہتا ہے مجھ سے بات کرتے وقت
پھیر کر کلائی کو بار بار دیکھے وقت
بارہا یہ سوچا ہے گھر سے آج چلتے وقت
حادثہ نہ ہو جائے راہ سے گزرتے وقت
کوئی بھی نہیں پہنچا آگ سے بچانے کو
میں تھا اور تنہائی اپنے گھر میں جلتے وقت
اس قدر اندھیرا تھا اس قدر تھا سناٹا
چاندنی بھی ڈرتی تھی گاؤں میں بکھرتے وقت
میں تو خیر نادم تھا اس لیے بھی چپ چپ تھا
وہ بھی کچھ نہیں بولا راستہ بدلتے وقت
وہ وصال دو پل کا بھولتا نہیں شاہد
میں نے اس کو چوما تھا سیڑھیاں اترتے وقت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.