نہ آئیں گے لوٹ کر وہ پھر بھی میں عمر بھر انتظار کر لوں
نہ آئیں گے لوٹ کر وہ پھر بھی میں عمر بھر انتظار کر لوں
ادھر تو آ اے غم محبت تجھے ہی جی بھر کے پیار کر لوں
نہ جانے کب تک ڈھلے شب غم نہ جانے صبح امید کب ہو
قدم قدم پر بچھا لوں تارے نفس نفس شعلہ بار کر لوں
کبھی عیادت ہوئی نہ اس سے کبھی کسی سے نہ حال پوچھا
مریض غم پر وہ مہرباں ہے یہ کیسے میں اعتبار کر لوں
ابھی سلامت ہے عزم محکم ابھی ہے باقی لہو رگوں میں
الٹ کے رکھ دوں نظام گلشن خزاں بہ رنگ بہار کر لوں
ذرا ٹھہر اے جنون الفت تو لے چلا ہے کہاں ابھی سے
متاع دل جب لٹا چکا ہوں تو جاں بھی ان پر نثار کر لوں
یہیں بچھڑ کے میں رو پڑا تھا یہیں ہے بھیگا زمیں کا آنچل
یہیں پھر اس سے ملن بھی ہوگا یہیں پہ میں انتظار کر لوں
نہیں ہے باقی اگر پتنگے تو رہ کے تنہا اداس ہوگی
لحد سے اٹھ کر اسیرؔ میں ہی طواف شمع مزار کر لوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.