نہ آرزوئے جفا بہ قدم نکال کے چل
نہ آرزوئے جفا بہ قدم نکال کے چل
پڑے ہیں راہ میں کچھ دل بھی دیکھ بھال کے چل
چلا جو حشر میں میں سن کے آمد جاناں
یہ اضطراب پکارا کہ دل سنبھال کے چل
ارے یہ حشر میں ہیں سینکڑوں ترے مشتاق
یہاں پہ ہم بھی ہیں راضی نقاب ڈال کے چل
عدم کا قصد ہے بحر جہاں سے گر جاویدؔ
حساب دار زمانہ کو دیکھ بھال کے چل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.