Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ آرزو نہ کوئی مدعا ضروری ہے

صوفی ایوب زمزم

نہ آرزو نہ کوئی مدعا ضروری ہے

صوفی ایوب زمزم

MORE BYصوفی ایوب زمزم

    نہ آرزو نہ کوئی مدعا ضروری ہے

    اب ان کا اور مرا سامنا ضروری ہے

    جہاں جہاں سے یہ گزرے ہیں عشق کے مارے

    وہاں وہاں تو ترا نقش پا ضروری ہے

    تجھے میں دیکھ کے پھر اور کس کو دیکھوں گا

    نظر نظر بھی رہے اب یہ کیا ضروری ہے

    مقام صبر و رضا امتحان دار و رسن

    ہر اک کے حصے میں آئے یہ کیا ضروری ہے

    دل آشنائے محبت ہوا تو ہے لیکن

    اس ابتدا کی مگر انتہا ضروری ہے

    جو دم ہے آج غنیمت ہے دوستو ورنہ

    ہو اس کے بعد ملاقات کیا ضروری ہے

    یہ لکھنؤ ہے تمہیں کچھ خبر بھی ہے زمزمؔ

    کسی بھی رنگ میں ہو مرثیہ ضروری ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے