Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ آسماں کے ہوئے اور نہ ہم زمیں کے رہے

نیرج نوید

نہ آسماں کے ہوئے اور نہ ہم زمیں کے رہے

نیرج نوید

MORE BYنیرج نوید

    نہ آسماں کے ہوئے اور نہ ہم زمیں کے رہے

    کسی سے عشق ہوا پھر نہ ہم کہیں کے رہے

    وہ پل نہ لوٹ کے آئیں گے زندگی میں کبھی

    جو میری ہاں سے زیادہ تری نہیں کے رہے

    پھر ایسا رشتہ نبھانا سزا کے جیسا ہے

    کسی کے ساتھ جو کوئی بنا یقیں کے رہے

    خدا کو بھول کے مانا تھا پیار کو ہی خدا

    نہ ہم کو پیار ہی حاصل ہوا نہ دیں کے رہے

    بسے ہیں شہر میں پر دل سے گاؤں نکلا نہیں

    یہاں پہ رہ کے بھی ہم عمر بھر وہیں کے رہے

    کسی کو دل میں بسا لو کہ ہو گئے کھنڈر

    وہ سب مکان جو اکثر بنا مکیں کے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے