نہ اب چمن کی خبر ہے نہ آشیانے کی
نہ اب چمن کی خبر ہے نہ آشیانے کی
میں کیا کروں کہ طبیعت نہیں ٹھکانے کی
بگڑ رہی ہے کچھ ایسی فضا زمانے کی
چمن کی خیر ہے یارب نہ آشیانے کی
شب فراق کی بیتابیاں معاذ اللہ
سنو بھی تم تو یہ باتیں نہیں سنانے کی
زمانہ تم سے زمانے کی شوخیاں تم سے
تم اور ہم سے شکایت کرو زمانے کی
ہوا نے اس کو بھی پہنچا دیا کہاں سے کہاں
بچی کھچی جو نشانی تھی آشیانے کی
یہ کیا ہوا کہ چمن کی مزاج داں بلبل
اداس بیٹھی ہے ڈالی پہ آشیانے کی
ہیں اس گلی میں بھی غیروں کے نقش پا بسملؔ
کہیں جگہ نہ رہی میرے سر جھکانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.