نہ اب وہ دل ہے نہ وہ درد دل کے افسانے
نہ اب وہ دل ہے نہ وہ درد دل کے افسانے
صاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
MORE BYصاحبزادہ میر برہان علی خاں کلیم
نہ اب وہ دل ہے نہ وہ درد دل کے افسانے
غم جہاں نے یہ کیا کر دیا خدا جانے
نہ اضطراب نہ راحت نہ آرزو نہ گریز
دھواں دھواں ہیں فقط زندگی کے کاشانے
زمیں کی تنگئ داماں سے تنگ دل ہو کر
چلے ہیں سوئے فلک ارتقا کے دوانے
مسافروں کے لہو سے جلا جلا کے چراغ
یہ کون اٹھا ہے زمانے کو راہ دکھلانے
ہزار جام فریب نظر پئے لیکن
مجھے سنبھال لیا میری لغزش پا نے
شعور و فکر کے جلتے ہوئے چراغوں میں
حیات نو کے مرتب ہوئے ہیں افسانے
ہمارا دست تصرف بہار پر ہوتا
تو آج خار بہ داماں نہ ہوتے ویرانے
بڑھا گئے ہیں اجالوں کی زندگی کتنی
سیاہ رات میں جل جل کے آج پروانے
غم زمانہ غم زندگی غم جاناں
یہ ہیں کلیمؔ مرے میکدے کے پیمانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.