نہ اور آگ کی فصلیں اگاؤ دھرتی پر
نہ اور آگ کی فصلیں اگاؤ دھرتی پر
سمندروں کے غلامو اب آؤ دھرتی پر
ہمارے ہاتھوں نے کب اور کیوں بنائے ہیں
اجاڑ قبروں کی مانند گھاؤ دھرتی پر
میں خود ہی آؤں گا نیلاہٹوں کے دیس میں تم
مری طلب میں بھٹکنے نہ آؤ دھرتی پر
کسی طرح تو ہوں تاراج خواہشوں کے مکاں
بہاؤ آگ کے دریا بہاؤ دھرتی پر
زمانہ بیت گیا ماں کی گود کہتے ہوئے
نئی نئی کوئی تہمت لگاؤ دھرتی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.