نہ بڑھنے دے گا مسلسل مرے گناہ کوئی
نہ بڑھنے دے گا مسلسل مرے گناہ کوئی
کہ رکھ رہا ہے مری راہ پر نگاہ کوئی
سنا ہے ہم نے کہ انسان ہے خسارے میں
سو اپنے دل میں پنپنے ہی دی نہ چاہ کوئی
ہمارے ملکوں میں تعلیم پھر ہے زیر ستم
ستم گروں سے بچائے گی درس گاہ کوئی
یہ نفرتوں کے شجر اور جھوٹ کی فصلیں
سنو تو مادر گیتی کے لب کی آہ کوئی
یہ روز روز کی بڑھتی ہوئی گھٹن شاربؔ
صدائیں دیتی ہے ڈھونڈو نئی پناہ کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.