نہ بہا پاؤں جو آنسو بھی بہانا چاہوں
نہ بہا پاؤں جو آنسو بھی بہانا چاہوں
اپنے ہی درد کی تصویر بنانا چاہوں
اجنبی بن کے مرے غم نے صدا دی ہے مجھے
یوں تو ہر شخص کا غم دل میں چھپانا چاہوں
کتنا بے رنگ ہے موسم کا یہ دھندلا چہرہ
اپنی یادوں کے چراغوں کو بجھانا چاہوں
دھوپ بن کر جو مری چھاؤں میں رہتا تھا کبھی
دل کے آئینے سے وہ عکس مٹانا چاہوں
دشت دل میں ہی کہیں دفن ہے امید کی لاش
اپنے اشعار میں یہ بھید چھپانا چاہوں
درمیاں سب کے جو پھیلی ہے وہ دوری ہوں بہارؔ
سب کی دوری کو گلے اپنے لگانا چاہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.