نہ بے کلی کا ہنر ہے نہ جاں فزائی کا
نہ بے کلی کا ہنر ہے نہ جاں فزائی کا
ہمیں تو شوق ہے بس یوں ہی نے نوائی کا
جب اس کو جاننے نکلے تو کچھ نہیں جانا
خدا سے ہم کو بھی دعویٰ تھا آشنائی کا
رہ حیات میں کوئی نہیں تو کیا شکوہ
ہمیں گلہ ہے تو بس اپنی بے وفائی کا
ہماری آنکھوں سے شبنم ٹپک رہی ہے ابھی
یہی تو وقت ہے اس گل کی رونمائی کا
اسے کہاں ہمیں قیدی بنا کے رکھنا تھا
ہمیں کو شوق نہیں تھا کبھی رہائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.