نہ بھولے گا خیال و رنگ رخ کا نامہ بر ہونا
نہ بھولے گا خیال و رنگ رخ کا نامہ بر ہونا
حدیث شوق سے حرف و زباں کا بے خبر ہونا
محیط دہر کی ہر موج ہے اک لہر بجلی کی
مبارک آہ مضطر کو تری برق نظر ہونا
شکایت سنج قدرت کیوں نہ ہو مجبوریٔ بلبل
قفس ہی میں تھا کیا جوش نمو سے بال و پر ہونا
مری آہوں کی ہلچل ہے نظام دہر برہم ہے
ندائیں آ رہی ہیں آج مشکل ہے سحر ہونا
کھلے ہیں دل کے ہاتھوں آہ اسرار جنوں کیا کیا
قیامت کر گیا اس راز داں کا پردہ در ہونا
یہ بڑھتے ولولے یہ جوش گل یہ اپنی مجبوری
قفس سے چھوٹ کر قسمت میں تھا بے بال و پر ہونا
رہ وحشت کی اٹھتی آندھیوں کا حال کہتا ہے
سراپا کاروان شوق کا گرد سفر ہونا
قفس میں فصل گل کی کیا خبر ہاں کچھ تو کہتا ہے
فقط اک وقت میں جوش نموئے بال و پر ہونا
زمانہ محو حیرت اور وہ مجبور تبسم ہے
طلسم راز ہے بیخودؔ مری مژگاں کا تر ہونا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.