نہ چہرہ ہی بدلتا ہے نہ وہ تیور بدلتا ہے
نہ چہرہ ہی بدلتا ہے نہ وہ تیور بدلتا ہے
وہ ظالم صرف اپنے ہاتھ کا پتھر بدلتا ہے
کئی تبدیلیاں ہوتی ہیں انسانوں کی بستی میں
پرندہ کوئی دیکھا ہے جو اپنا گھر بدلتا ہے
جو ہم نے اپنی آنکھیں پھینک دی ہیں اس کے قدموں پہ
سو اپنی آنکھیں ہر اک گام پر دلبر بدلتا ہے
چمک اٹھتے ہیں آنسو میری پلکوں کے کناروں پر
پھر اس کے بعد اچانک خواب کا منظر بدلتا ہے
میں جب بھی پھول اس کی یاد کے گلشن سے چنتی ہوں
تو بیناؔ کرب میرا رنگ کا پیکر بدلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.