Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دشت میں نہ چمن میں نہ گھر میں رکھا تھا

رضوان بنارسی

نہ دشت میں نہ چمن میں نہ گھر میں رکھا تھا

رضوان بنارسی

MORE BYرضوان بنارسی

    نہ دشت میں نہ چمن میں نہ گھر میں رکھا تھا

    مرا سکون تری رہ گزر میں رکھا تھا

    وہ تیری یاد تھی کیا تھا جو ایک نشتر سا

    تمام عمر جو میرے جگر میں رکھا تھا

    گیا وہ دور جنوں دل پہ جس کا قبضہ تھا

    نکل چکا ہے وہ سودا جو سر میں رکھا تھا

    وفا کے نام پہ ہم نے فریب کھایا ہے

    خذف چھپا کے کسی نے گہر میں رکھا تھا

    بجھا دیا ہے زمانے کی آندھیوں نے اسے

    جو اک چراغ تری رہ گزر میں رکھا تھا

    بچا کے سب کی نظر سے نظر میں رکھا تھا

    تمہیں کو دل میں تمہیں کو جگر میں رکھا تھا

    نگاہ علم کھلی دل کی آنکھ بند ہوئی

    اندھیرا بے خبری کا خبر میں رکھا تھا

    بجھی وہ شمع محبت جو دل کی رونق تھی

    نکل گیا وہ اثاثہ جو گھر میں رکھا تھا

    زمانہ ہو گیا کس طرح باخبر اس سے

    جو راز میں نے دل معتبر میں رکھا تھا

    تمہارے آتے ہی لو آج وہ بھی ختم ہوا

    جو فاصلہ مری شام و سحر میں رکھا تھا

    مرے قلم نے یہ رضوانؔ چراغ شعر و سخن

    جلا کے محفل علم و ہنر میں رکھا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے