نہ دے جو دل ہی دہائی تو کوئی بات نہیں
نہ دے جو دل ہی دہائی تو کوئی بات نہیں
یہ چار دن کی خدائی تو کوئی بات نہیں
جو مانگنا ہے تجھے صرف ایک در سے مانگ
یہ در بدر کی گدائی تو کوئی بات نہیں
اگرچہ خواہش منزل جنوں کے ناخن لے
خرد کی عقدہ کشائی تو کوئی بات نہیں
مزہ تو جب ہے بجھے تشنگیٔ خار الم
جنون آبلہ پائی تو کوئی بات نہیں
خود اپنے دل کو بنا لے تو آستان وفا
حرم کی ناصیہ سائی تو کوئی بات نہیں
نکل گئی تھی مرے منہ سے دل کی بات جو کل
ہوئی ہے آج پرائی تو کوئی بات نہیں
مے سخن سے نہ پگھلے جو آبگینۂ دل
تو فخرؔ شعلہ نوائی تو کوئی بات نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.