نہ دے طبیب دوا درد میں کمی کے لئے
نہ دے طبیب دوا درد میں کمی کے لئے
کہ دل کا روگ ضروری ہے زندگی کے لئے
رہ حیات میں ٹھوکر نہ اب لگے گی تمہیں
کہ زخم دل ہیں مرے سب کی روشنی کے لئے
تھی اس کے جسم پہ بوسیدہ بے کسی کی ردا
مگر وہ مانگ رہا تھا دعا سبھی کے لئے
میں مانتا ہوں کہ نکلا ہے سچ کی کھوج میں وہ
مگر یہ کام نہیں سہل ہر کسی کے لئے
مری زبان پہ کب تک لگائے گا پہرہ
ضمیر بیچ رہا ہے جو برتری کے لئے
تلاش کرتا ہے دریا تو ریگ زاروں میں
یہ خودکشی کا ہے انداز تشنگی کے لئے
لگاتے خوب ہو مصرع مگر علیمؔ سنو
عروض جاننا لازم ہے شاعری کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.