Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دیکھا جامۂ خود رفتگی اتار کے بھی

صدیق شاہد

نہ دیکھا جامۂ خود رفتگی اتار کے بھی

صدیق شاہد

MORE BYصدیق شاہد

    نہ دیکھا جامۂ خود رفتگی اتار کے بھی

    چلی گئیں تری یادیں مجھے پکار کے بھی

    یہ زندگی ہے اسے تلخ ترش ہونا ہے

    صعوبتوں کے ذرا دیکھ دن گزار کے بھی

    حباب زیست نہ دست قضا سے ٹوٹ سکا

    حیات باقی رہی قبر میں اتار کے بھی

    ترے غرور کے ہے روبرو یہ خوش شکنی

    جھکا کے سر نہ ہوئے پیش شہریار کے بھی

    بدی نہ روکیں پہ نفرت تو کر ہی لیتے ہیں

    مظاہرے ہیں یہ کچھ اپنے اختیار کے بھی

    کبھی گلے بھی ملو آ کے شاخ گل کی طرح

    ادا تو کر دیے حق ہم نے انتظار کے بھی

    قبول و رد کے سبھی اختیار اس کے تھے

    مگر میں خوش تھا تمنا کو اس پہ وار کے بھی

    بہار ہو تو لہو میں اترتی ہے شاہدؔ

    ہمیں تو چھو کے نہ گزرے یہ دن بہار کے بھی

    مأخذ :
    • کتاب : khvaab saraa (Pg. 143)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے