Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دیکھی آج تلک میں نے یار کی صورت

محمد اویس

نہ دیکھی آج تلک میں نے یار کی صورت

محمد اویس

MORE BYمحمد اویس

    نہ دیکھی آج تلک میں نے یار کی صورت

    ہو دور جیسے چمن سے بہار کی صورت

    وہ منہ کو موڑ کے دل لے کے چل دیے اپنا

    دیا تھا مجھ کو یہ دل کیوں ادھار کی صورت

    گلے میں اس طرح کچھ اس نے ڈال دی باہیں

    یہ لگ رہی ہیں گلابوں کے ہار کی صورت

    وہ مجھ سے جیت کے اس درجہ خوش نظر آئے

    ملی ہے جیت مجھے آج ہار کی صورت

    جگر کو کر دیا چھلنی یہ کیسا وار کیا

    تری نگاہیں ہیں خنجر کی دھار کی صورت

    مرے قریب اگر وہ کھڑے نظر آئے

    تو موت لے گئی راہ فرار کی صورت

    میں مر گیا ہوں مگر اب بھی ضد نہیں چھوڑی

    کھلی ہے آنکھ میں دیکھوں گا یار کی صورت

    نظر میں اس کی کچھ اس طرح گڑ گئی ہے نظر

    میں دیکھ پایا کہاں اپنے یار کی صورت

    مرے جنون سے واقف ہے آج تک دنیا

    کسی نے دیکھی کہاں میرے پیار کی صورت

    جگر کو کر دیا چھلنی یہ کیسا وار کیا

    تری نگاہیں ہیں خنجر کی دھار کی صورت

    میں انتظار میں بیٹھا ہوں کب وہ آئے گا

    دکھاؤں کس کو دل بے قرار کی صورت

    کبھی ہے غم کبھی خوشیاں ہیں میرے آنگن میں

    ہے زندگی مری لیل و نہار کی صورت

    ہوا میں دم ہی نہیں تھا بجھا سکے اوس کو

    چراغ جلتا رہا انتظار کی صورت

    وفا کبھی بڑی انمول چیز تھی اے اویسؔ

    اسے بھی بخش دی اب کاروبار کی صورت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے