نہ دیکھنا تھا جو پیہم دکھائی دیتا ہے
نہ دیکھنا تھا جو پیہم دکھائی دیتا ہے
عجیب خوف کا عالم دکھائی دیتا ہے
خرابی تیری نظر میں نہیں ہے دل میں ہے
اسی لیے تو تجھے کم دکھائی دیتا ہے
یہ اب جو باد صبا بھی سموم جیسی ہے
فلک زمین سے برہم دکھائی دیتا ہے
پتنگیں اڑنے لگی ہیں چھتوں پہ چاروں طرف
بہار آنے کا موسم دکھائی دیتا ہے
سبھی کی آنکھ نہیں ہوتی دیکھنے والی
کسی کسی کو مرا غم دکھائی دیتا ہے
گزر گیا ہے چمن سے ابھی ابھی سیدؔ
کہ برگ و بار پہ کچھ نم دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.