نہ دل بھرا کبھی حق سے نہ رابطے ٹوٹے
نہ دل بھرا کبھی حق سے نہ رابطے ٹوٹے
مگر عقیدے جو باطل کے ساتھ تھے ٹوٹے
رکیں نہ دھڑکنیں دل کی نہ رابطے ٹوٹے
کسی کے واسطے ہم آپنے آپ سے ٹوٹے
کسی کے دل نے کسی کو جو ٹوٹ کر چاہا
اسی کے دل پہ قیامت کے حادثے ٹوٹے
امیر شہر کی حرمت پہ حرف آئے گا
غریب آپ سے ٹوٹے تو کس لئے ٹوٹے
ہر ایک سانس کو مربوط حق سے کرنا ہے
کہ اس سے پہلے یہ سانسوں کے سلسلے ٹوٹے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.