نہ دن پہاڑ لگے اب نہ رات بھاری لگے
نہ دن پہاڑ لگے اب نہ رات بھاری لگے
نہ آئے نیند تو آنکھوں کو کیا خماری لگے
خوشی نہیں تھی تو غم سے نباہ کر لیتے
کسی کے ساتھ طبیعت مگر ہماری لگے
کوئی نہ ہو کبھی احباب کے کرم کا شکار
مری طرح نہ کسی دل پہ زخم کاری لگے
ہمیں تڑپتا ہوا غم میں چھوڑنے والے
خدا کرے کہ تجھے زندگی ہماری لگے
نفس نفس ہمیں روز جزا سے بڑھ کر ہے
وہ شوق سے جئے جس کو حیات پیاری لگے
وہ مر نہ جائے تو پھر اور کیا کرے اے شکیبؔ
وجود اپنا جسے زندگی پہ بھاری لگے
- کتاب : Patta Patta Boota Boota (Pg. 117)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.