Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دور جانے نہ پاس آنے سے کیا ملے گا

عمران محمود مانی

نہ دور جانے نہ پاس آنے سے کیا ملے گا

عمران محمود مانی

MORE BYعمران محمود مانی

    نہ دور جانے نہ پاس آنے سے کیا ملے گا

    مریض الفت کو آزمانے سے کیا ملے گا

    وہ سرخ دھاگہ تھا منتوں کا جسے ہے توڑا

    ابھی ہزاروں دیے جلانے سے کیا ملے گا

    اب اس سے بڑھ کر تو کچھ نہیں ہے کہ جاں سے جائیں

    نگہ ستم گر ہمیں ستانے سے کیا ملے گا

    یوں بے ارادہ ہی بوجھ دل سے اتارا ورنہ

    یہ شعر لکھ کر تجھے سنانے سے کیا ملے گا

    تمہارے آئے بنا اداسی نہ جائے دل سے

    تمہاری تصویر کو لگانے سے کیا ملے گا

    زیاں کا احساس حد سے بے حد ہی ہوگا میرا

    مجھے تمہارے یوں شہر جانے سے کیا ملے گا

    اگر سنے تو اڑان بھر کر مرے گی تتلی

    جو تم پہ لکھا وہ گیت گانے سے کیا ملے گا

    تری سماعت ہے سر کی عادی نہ سن سکے گی

    جو دل پہ گزرے تجھے بتانے سے کیا ملے گا

    مزا تو تب ہے کہ دل کی دنیا میں دل بسا ہو

    یوں چند لمحے بدن ملانے سے کیا ملے گا

    تمہاری خوشبو اگر نہیں ہے تو کچھ نہیں ہے

    گلاب چمپا سے گھر سجانے سے کیا ملے گا

    تجھے سوالی کی جھولی بھرنا کبھی نہ آیا

    تمہارے در کو یوں کھٹکھٹانے سے کیا ملے گا

    ہمیں نہ موڑو ہمارے کاسے میں دید ڈالو

    فقیر لوگوں کا دل دکھانے سے کیا ملے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے