نہ احترام نہ دل میں ادب کا ہوتا ہے
نہ احترام نہ دل میں ادب کا ہوتا ہے
ہمیشہ مسئلہ نام و نسب کا ہوتا ہے
مقامی شے پہ کسی کو بھی اعتبار نہیں
ہمارا مولوی تک بھی عرب کا ہوتا ہے
زیادہ فرق نہیں دہریوں میں اور ہم میں
کوئی نہ کوئی عقیدہ تو سب کا ہوتا ہے
تلاش مجھ کو بھی رہتی ہے اک بہانے کی
اور انتظار اسے بھی سبب کا ہوتا ہے
دلاسہ دے کے یہی چپ کرا دیا گیا ہوں
کہ جو بھی فیصلہ ہوتا ہے رب کا ہوتا ہے
زیادہ عمر نہیں ہے کسی پتنگے کی
ہمارا کھیل فقط ایک شب کا ہوتا ہے
تمہاری مرضی محبت کہو اسے کہ ہوس
ہمارے دل میں تو جذبہ طلب کا ہوتا ہے
حقیر چیز کبھی خاک میں نہیں ملتی
یہ حال صرف کسی منتخب کا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.