نہ فاصلوں میں خلش نہ راحت ہے قربتوں میں
نہ فاصلوں میں خلش نہ راحت ہے قربتوں میں
میں جی رہا ہوں عجیب بے رنگ ساعتوں میں
تجھے غرض کیا کوئی بھی موضوع گفتگو ہو
ہر اک حقیقت بدل چکی جب حکایتوں میں
مری وفا کے سفر کی تکمیل ہو تو کیسے
ہے تیرا محور تری ادھوری محبتوں میں
کوئی تو میرے وجود کی سرحدیں بتائے
بھٹک رہا ہوں میں کب سے اپنی ہی وسعتوں میں
وہ ایک سایہ تھا عمر بھر کی تھکن کا حامل
وہ ایک سایہ جو کھو گیا ہے مسافتوں میں
میں زخم کھا کے بھی بد گماں ہو سکا نہ راشدؔ
عجیب رنگ خلوص تھا اس کی نفرتوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.