نہ فلک ہوگا نہ یہ کوچۂ قاتل ہوگا
نہ فلک ہوگا نہ یہ کوچۂ قاتل ہوگا
میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
MORE BYمیرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
نہ فلک ہوگا نہ یہ کوچۂ قاتل ہوگا
مرے کہنے میں کسی دن جو مرا دل ہوگا
جب نمایاں وہ سوار رہ منزل ہوگا
نہ تو میں آپ میں ہوں گا نہ مرا دل ہوگا
آدھی رات آ گئی بس بس دل بے تاب سنبھل
ہم سمجھتے ہیں جو اس کرب کا حاصل ہوگا
رخصت اے وحشت تنہائی و غربت رخصت
خوف ہی کیا ہے جو ہم راہ مرے دل ہوگا
رات کا خواب نہیں جس کی ہر اک دے تعبیر
یہ وہ ارمان ہے پورا جو بہ مشکل ہوگا
تیرا کیا ذکر ہے زنداں کی ہلے گی دیوار
نالہ کش جب کوئی پابند سلاسل ہوگا
ٹال دیں میں نے یہ کہہ کہہ کے ضدیں بچپن کی
آئنہ بھی کوئی شے ہے جو مقابل ہوگا
ڈوبنے جائے گا شاید کوئی مایوس وصال
مجمع عام سنا ہے لب ساحل ہوگا
چودھواں سال اسے دیتا ہے مژدہ عالمؔ
لے مبارک ہو کہ اب تو مہ کامل ہوگا
- کتاب : Intekhab-e-Kuliyat Aalim Lucknowi (Pg. 260)
- Author : Mirza Mohammad Yousuf
- مطبع : M. R. Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.