یوں تو ہے دہر میں ہر درد کا ہر غم کا علاج
یوں تو ہے دہر میں ہر درد کا ہر غم کا علاج
کاش ہو جائے مری کاہش پیہم کا علاج
امن ساحل ہے جو طغیانی برہم کا علاج
پھر تو مشکل نہیں انساں کے کسی غم کا علاج
زندگی چھیننے والے تری قدرت کی قسم
تیرے ہاتھوں میں تھا بیمار شب غم کا علاج
ہاں وہی پھول جو شبنم کی بدولت مہکے
ان سے بھی ہو نہ سکا گریۂ شبنم کا علاج
جب ستایا غم دوراں نے تو اتنی پی لی
ایک عالم سے کیا دوسرے عالم کا علاج
پینے والو ابھی کچھ دیر میرے ساتھ رہو
آپ کر سکتے ہیں کچھ دیدۂ پر نم کا علاج
اب تو احساس مجھے بھی یہی ہوتا ہے عزیزؔ
میرے اشعار میں مضمر ہے مرے غم کا علاج
- کتاب : Mehraab (Pg. 23)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : qaumi council bara-e-farogh urdu (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.