نہ فکر کرنا ہمارے دل کی نہ اس جنوں کا ملال رکھنا
نہ فکر کرنا ہمارے دل کی نہ اس جنوں کا ملال رکھنا
یہ التجا ہے ہماری تم سے تم اپنے دل کو سنبھال رکھنا
وہ شام غم جو گزاری ہم نے کوئی گزارے تو جان پائے
کٹھن ہے کتنا ہے کیسا مشکل اٹھا کے ماضی میں حال رکھنا
کوئی صحیفہ سمجھ کے رکھا تمہارے خط کو چھپا کے دل میں
مری محبت کو اپنے دل میں ہمیشہ تم لا زوال رکھنا
تمہی کو چاہا تمہی کو پوجا تمہی کو دل میں سجا کے رکھا
یہی ہے شیوہ یہی وطیرہ نظر میں تیرا جمال رکھنا
اجالا کرتے تمہارے گھر میں جو بس میں ہوتا غزلؔ ہمارے
دعا ہماری ہے عمر ساری خودی کو تم با کمال رکھنا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 411)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.