نہ گھر نصیب ہو کوئی نہ سائبان رہے
نہ گھر نصیب ہو کوئی نہ سائبان رہے
یہی بہت ہے مرے سر پہ آسمان رہے
مرے بزرگوں کا یہ شوق بھی نرالا تھا
حویلیوں سے جڑی کوئی داستان رہے
مرے بڑوں پہ گماں ہو ترے چراغوں کا
ہوا کا زور رہے اور مری اڑان رہے
مری گلی کے شوالے میں کیرتن بھی ہو
ترے پڑوس کی مسجد میں بھی اذان رہے
سیاہ راہ میں جاویدؔ بانٹتا ہوں چراغ
کہ روشنی سے نہ خالی کوئی مکان رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.