نہ گلا تجھ سے نہ کچھ ہے فلک پیر سے رنج
نہ گلا تجھ سے نہ کچھ ہے فلک پیر سے رنج
جو پہنچتا ہے سو مجھ کو مری تقدیر سے رنج
ہو گئی اس سے سوا موت کی جلدی سے خوشی
جس قدر ہم کو ہوا تھا تری تاخیر سے رنج
شب کو گھبرا کے وہ الٹے گئے اغیار کے گھر
ان کو کیا مجھ کو ہوا آہ کی تاثیر سے رنج
ہم سے ہر روز الجھنا جو یہی ہے اس کا
ہو کے رہ دے گا تری زلف گرہ گیر سے رنج
سرخ رو ہم کو رکھا بے اثری نے عارفؔ
اس کو پہنچا نہ کبھی نالۂ شب گیر سے رنج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.