نہ گل کھلے ہیں نہ گردش میں جام آیا ہے
نہ گل کھلے ہیں نہ گردش میں جام آیا ہے
یہ کیسا اب کے چمن میں نظام آیا ہے
عمل سے ظرف سے ایثار سے محبت سے
ہمارا دل ہی زمانے کے کام آیا ہے
عطا ہوا ہے جنہیں عزم سرفروشی کا
انہیں کو دار و رسن کا سلام آیا ہے
لباس شرم و حیا نذر مصلحت کر کے
یہ کون دیکھنا بالائے بام آیا ہے
ہم اپنے درد کو بھی درد کہہ نہیں سکتے
کوئی بتائے یہ کیسا مقام آیا ہے
طلسم ٹوٹ گیا ہے سحرؔ جدائی کا
نگاہ مست کا جب بھی پیام آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.