نہ ہم کسی کے لئے ہیں نہ تم کسی کے لئے
نہ ہم کسی کے لئے ہیں نہ تم کسی کے لئے
بنے ہیں دونوں محبت کی زندگی کے لئے
خدائے عشق کرم ہو کہ دم نکلتا ہے
بتان دیدہ و دل کچھ تو آذری کے لئے
سحر سے شام تلک عقل کے دھندلکے میں
بھٹکتے پھرتے ہیں ہم دل کی روشنی کے لئے
وفور شوق تکلم سے چپ ہوئے تھے کبھی
ترس رہے ہیں اسی دن سے خامشی کے لئے
مرے سوال تمنا پہ ہنس کے چپ رہنا
یہ دل لگی کے لئے تھا کہ دل لگی کے لئے
ہمارے جذب نظر کی کراہتیں دیکھیں
یہاں تم آئے تھے بس ایک دو گھڑی کے لئے
یہ درد دل تو بڑے کام کی ہے چیز اے دوست
مگر ہے شرط کہ کام آئے آدمی کے لئے
نہ تھا یہ علم کہ ہنسنے میں جان جاتی ہے
کلی شگفتہ ہوئی تھی اس آگہی کے لئے
مرے سرشک تبسم کا راز کیا سمجھو
یہ دل لگی کے لئے ہے نہ بے دلی کے لئے
نہ دیکھو طور کی جانب حذر کرو نقویؔ
مآل جرأت موسیٰ ہے روشنی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.