نہ ہم سے پوچھیے آخر سفر سے کیا کما لائے
نہ ہم سے پوچھیے آخر سفر سے کیا کما لائے
غنیمت یہ رہی طوفاں سے بس کشتی بچا لائے
گزارے ہیں جو دن ہم نے تمہیں محسوس تب ہوں گے
تمہاری بھی کبھی وہ زندگی میں دن خدا لائے
تمہاری بزم میں جا کر ہمیں تحفہ ملا ہے یہ
بہت سی تہمتیں بے داغ دامن پہ لگا لائے
نہ موسم ہی مناسب تھا نہ مانجھی ہی سلیقے کا
ندی ہم پار کیا کرتے قدم واپس بڑھا لائے
ببولوں کے کٹیلے جنگلوں میں یوں سفر گزرا
بدن سب ہو گیا گھایل مگر پگڑی بچا لائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.