Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ حسین مثل گلاب ہوں نہ کسی کی آنکھ کا خواب ہوں

عذرا ناز

نہ حسین مثل گلاب ہوں نہ کسی کی آنکھ کا خواب ہوں

عذرا ناز

MORE BYعذرا ناز

    نہ حسین مثل گلاب ہوں نہ کسی کی آنکھ کا خواب ہوں

    تری زندگی کی کتاب کا مگر ایک چھوٹا سا باب ہوں

    مرے حرف حرف میں ندرتیں مرے باب باب میں حیرتیں

    کبھی تو نے جس کو چھوا نہیں میں وہ ایک کوری کتاب ہوں

    مری اپنی شکل نہیں کوئی تو نے جیسے ڈھالا میں ڈھل گئی

    ہے یہ فیصلہ ترے ہاتھ میں میں عذاب ہوں یا ثواب ہوں

    ترے ذوق مے کے شباب کو نیا چاہیے کوئی اب نشہ

    نشہ جس کا اترے نہ دیر تک وہی میں پرانی شراب ہوں

    یہ جہان بحر ہے بے کراں مری حیثیت ہی بھلا ہے کیا

    مرا نام کیا مری ذات کیا میں تو صرف مثل حباب ہوں

    جو شریک جرم تھا ہم نوا وہ تو جانے کب سے رہا ہوا

    ہوا ماجرا مرے ساتھ کیا میں ابھی بھی زیر عتاب ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے