Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ہو دل شکستہ کوئی وہ نظام چاہتے ہیں

محمد موسی

نہ ہو دل شکستہ کوئی وہ نظام چاہتے ہیں

محمد موسی

MORE BYمحمد موسی

    نہ ہو دل شکستہ کوئی وہ نظام چاہتے ہیں

    نئی صبح چاہتے ہیں نئی شام چاہتے ہیں

    جو نگاہ مضطرب کو کہیں اور کا نہ رکھے

    وہی برق وہ ہی جلوہ سر بام چاہتے ہیں

    وہ جو برگزیدہ بندے ہیں جہان آب و گل میں

    نہ نمود چاہتے ہیں نہ وہ نام چاہتے ہیں

    نہ غرض ہے بت کدہ سے نہ حرم سے ان کو مطلب

    ترے در کے سامنے ہی جو قیام چاہتے ہیں

    تری چشم مست سے ہے جنہیں نسبت خصوصی

    نہ وہ بادہ چاہتے ہیں نہ وہ جام چاہتے ہیں

    وہ نوائے سرمدی ہو کہ صدائے قم باذنی

    جو نوید زندگی دے وہ پیام چاہتے ہیں

    جسے مہر و ماہ دیکھیں بہ نگاہ رشک موسیٰؔ

    رہ عاشقی میں ہم تو وہ مقام چاہتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے