نہ ہو جس کو کسی کا غم اسے کہیے تو کیا کہیے
نہ ہو جس کو کسی کا غم اسے کہیے تو کیا کہیے
جو سن کر حال ہو برہم اسے کہیے تو کیا کہیے
سبب ہووے تو کیجے ترک کہیے بے سبب یارو
خفا ہوتا ہو جو ہر دم اسے کہیے تو کیا کہیے
بھلی کر کے کہیں اس سے تو وہ مانے برا الٹا
جو شیرینی کو سمجھے سم اسے کہیے تو کیا کہیے
نشے میں رات دن مخمور رہتا ہے وہ غیروں میں
ہے اس کا اور ہی عالم اسے کہیے تو کیا کہیے
مزا کہنے کا یہ ہے اک کہے اور دوسرا مانے
جو ہو ہر بات میں برہم اسے کہیے تو کیا کہیے
سمجھ اچھے برے کی ہو تو کچھ کہنا بھی لازم ہے
ہو یکساں جس کی مدح و ذم اسے کہیے تو کیا کہیے
زبانی حال قاصد سے بھلا ہم عیشؔ کیا کہتے
جو ہووے شخص نامحرم اسے کہیے تو کیا کہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.