نہ ہو جس پہ بھروسہ اس سے ہم یاری نہیں رکھتے
نہ ہو جس پہ بھروسہ اس سے ہم یاری نہیں رکھتے
ہم اپنے آشیاں کے پاس چنگاری نہیں رکھتے
فقط نام محبت پر حکومت کر نہیں سکتے
جو دشمن سے کبھی لڑنے کی تیاری نہیں رکھتے
خریداروں میں رہ کر زندگی وہ بک بھی جاتے ہیں
ترے بازار میں جو لوگ ہشیاری نہیں رکھتے
بناؤ گھر نہ مٹی کے لب ساحل اے نادانو
سمندر تو کناروں سے وفاداری نہیں رکھتے
انا کو سختیٔ حالات اکثر توڑ دیتی ہے
اسی ڈر سے کبھی فطرت میں خودداری نہیں رکھتے
در و دیوار سے ان کے بھلا کیا آئے گی خوشبو
جو گھر کے صحن میں پھولوں کی اک کیاری نہیں رکھتے
فقط لفظوں سے ہم داناؔ ہنر کی داد لیتے ہیں
قلم والے کبھی شوق اداکاری نہیں رکھتے
- کتاب : Fanoos (Pg. 30)
- Author : Abbas Dana
- مطبع : Shahid Book Depot Stedum Road Noor Nagar Rakhyal Ahmdabad (1993)
- اشاعت : 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.