نہ ہو مرضی خدا کی تو کسی سے کچھ نہیں ہوتا
نہ ہو مرضی خدا کی تو کسی سے کچھ نہیں ہوتا
جو چاہے آدمی تو آدمی سے کچھ نہیں ہوتا
کہاں کے دوست کیسے اقربا جب وقت پڑتا ہے
مصیبت میں کسی کی دوستی سے کچھ نہیں ہوتا
عمل کی زندگانی در حقیقت زندگانی ہے
جئے جاؤ تو خالی زندگی سے کچھ نہیں ہوتا
اجل آئے گی جاں جائے گی اک ساعت معین پر
عزیز و اقربا کی پیروی سے کچھ نہیں ہوتا
ادب کے قدرداں بزم ادب سے اٹھتے جاتے ہیں
لو رکھو شاعری اب شاعری سے کچھ نہیں ہوتا
مری حالت یہ کچھ مخصوص دل بے چین ہیں لیکن
یہ مشکل ہے کسی کی بیکلی سے کچھ نہیں ہوتا
سفیرؔ اس زندگی میں وقت بھی تیور بدلتا
نہ گھبراؤ کسی کی دشمنی سے کچھ نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.